ہمارا آج کا سفر
پیس گارڈن برمنگھم ، شہر کے قلب میں ایک چھوٹا سا پبلک پارک ہے ، یہ مسلح تصادم میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں تعمیر کی گئی امن کی یادگار ہے۔ یہ میل باکس اور گیس اسٹریٹ سے کچھ فاصلے پر ہے اور یہاں آسانی سے آیا جا سکتا ہے . قریب ہی پارکنگ کا بندوبست ہے اور اگر آپ ریل سے برمنگھم نیو اسٹریٹ کا سفر کر رہے ہیں تو یہ ریل کے اڈے سے زیادہ دور نہیں .
تصویر : ترجمان مشرق
برمنگھم شہر اور وسطی انگلینڈ کے آس پاس کے قصبوں پر نازی جرمن لوفٹافے کی طرف سے بھاری بمباری ، 9 اگست 1940 کو شروع ہوئی اور 23 اپریل 1943 کو ختم ہوئی۔ اسے ‘برمنگھم بلٹرز’ کہتے ہیں ، 1940 میں برمنگھم بلٹز میں سینٹ تھامس پیس گارڈن کی جگہ موجود سینٹ تھامس کا گرجا مکمل طور پر مسمار ہو گیا تھا ۔ عمارت کا کچھ حصہ جو تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے پیس گارڈن کہلاتا ہے ۔
تصویر : ترجمان مشرق
گارڈن کو دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی پچاسویں سالگرہ کی یاد میں 1995 میں پیس گارڈن کے طور پر دوبارہ ڈیزائن کیا گیا تھا۔
تصویر : ترجمان مشرق
1815 میں واٹر لو کی جنگ میں فتح کے بعد ، برطانوی پارلیمنٹ نے ایک کمیشن تشکیل دیا جس نے 1818 میں قومی تشکر کے طور پر واٹر لو چرچز کو تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا . سینٹ تھومس چرچ بھی انہیں عمارتوں میں سے ایک عمارت تھی.
تصویر : ترجمان مشرق
پیس گارڈن کے اندر بحرالکاہل میں جوہری ہتھیاروں کی جانچ کے نتیجے میں ہلاک یا زخمی ہونے والے برطانوی افواج کے جوانوں اور افسروں کی یادگار ہے۔
تصویر : ترجمان مشرق
جب عالمی رہنما 1998 میں جی 8 سربراہی اجلاس کے لیے برمنگھم آئے تھے تو ہر ایک نے یہاں ایک درخت لگایا تھا۔ یہاں موجود تختیوں پر مختلف اقوام اور مذاہب کی جانب سے پیغامات اور دعائیں امن کا پیغام دیتی ہیں.
تصویر : ترجمان مشرق