


بک کارنر کے گگن شاہد اور امر شاہد
ایک رائے یہ بھی تھی کہ عالمی ادب کے تراجم کی اشاعت موقوف کر کے مقامی کہانیوں کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ استاذِ گرامی کا حکم اس کے خلاف آیا۔ سو ابھی چند جلدوں تک غیر ملکی اَدب کا انتخاب جاری رہے گا۔ تصوّف کی لاثانی تحریروں، اُردو کی بے بدل کہانیوں، مقامی زبانوں کے بے نظیر افسانوں، ذاتی صفحہ اور اداریوں کی اشاعت بعد میں شروع کی جائے گی۔

پاکستان کی مشہور کہانی اور ناول نگار سلمی اعوان کا تبصرہ
سب رنگ میں شائع ہونے والی دُنیا بھر کی رنگ رنگ کہانیوں کا پانچواں مجموعہ ملاحظہ ہو۔ یاں وہی ہے جو اعتبار کیا۔ سب رنگ کے توشہ خانے میں کیسے کیسے نایاب لعل و گہر ہیں کہ جو اب بھی اسی آب و تاب سے جگمگا رہے ہیں۔ شکیل عادل زادہ کی بسائی ہوئی اس جادو نگری کی سیر کیجیے اور ان کی جوہر شناس نظروں کی داد دیجیے۔

کتاب پر پاکستان کے مشہور کالم نگار اور ادیب حسن نثار کا تبصرہ
بک کارنر کے گگن شاہد اور امر شاہد کا شکریہ ادا نہ کرنا ناانصافی ہو گی۔ اس سفرِ شوق میں وہ قدم قدم پر حقِ ہمرہی ادا کر رہے ہیں۔