Tarjuman-e-Mashriq

رنگ رنگ، سب رنگ

حسن رضا گوندل
”سب رنگ کہانیاں“ کی چوتھی جلد گزشتہ سال نومبر میں شائع ہوئی تھی۔ دسمبر کے اواخر میں برطانیہ سے پاکستان آیا۔ ارادہ تھا کہ پانچویں جلد اپریل سے پہلے کاغذی پیرہن میں رونما ہو جائے تو عشّاق کی عید سے قبل عید ہو جائے۔ جنوری میں کہانیوں کے انتخاب کو حتمی شکل دے کر فروری کے آخر میں منڈی بہاؤ الدین سے کراچی روانہ ہوا۔ قصد یہ تھا کہ استاذِ محترم کی زیارت کے ساتھ پانچویں جلد کی تیّاری اور دیگر امور پر ان سے کچھ مشاورت کر لی جائے تا کہ اشاعت کے مراحل تیزی سے طے ہوں۔
کراچی میں دس روزہ قیام کے دوران بہت سی یادگار محفلوں میں شرکت اور بہت سے نادر لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ اس کی تفصیل پھر سہی۔ قصّہ مختصر مارچ کے وسط تک اپنے حصّے کا کام تو مکمّل کرچکا تھا مگر دیگر معاملات حسبِ سابق سُست روی کا شکار رہے۔ تدبیر کُنَد بندہ، تقدیر زَنَد خَندہ۔ عید الفطر پر بچّوں کے پاس واپس انگلستان نہ جا سکا۔ سب سے زیادہ بے قرار نورِ نظر سارہ حسن تھی۔ چوتھی جماعت میں خوب صورت ہینڈ رائٹنگ پر ہیڈ ٹیچر کی طرف سے خصوصی قلم اور توصیفی سند ملنے پر وہ بہت مسرور تھی مگر میرے نہ ہونے سے مغموم۔ وہ فون پر پیہم تقاضے کرتی اور میں اسے دلاسے دیتا رہا۔ مایوسی تو تھی مگر اس سے بڑھ کر تاسّف اس بات کا کہ منزلِ مراد تک رسائی نظر نہیں آ رہی تھی۔ بادہ کشانِ سب رنگ کی جانب سے ہل من مزید کی صدائیں دامن گیر تھیں۔ سب رنگ گزیدگان کی آتشِ شوق کا اندازہ ہے۔ ذاتی طور پر بھی خواہشمند ہوں کہ سب رنگ کہانیاں کی جلدوں میں وقفہ کم سے کم ہو۔ اس سلسلے میں کچھ پیش بندی بھی کر لی ہے۔ دُعا کیجیے کہ قافلۂ شوق کا سفر تیز سے تیز تر ہو۔

بک کارنر کے گگن شاہد اور امر شاہد

ایک رائے یہ بھی تھی کہ عالمی ادب کے تراجم کی اشاعت موقوف کر کے مقامی کہانیوں کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ استاذِ گرامی کا حکم اس کے خلاف آیا۔ سو ابھی چند جلدوں تک غیر ملکی اَدب کا انتخاب جاری رہے گا۔ تصوّف کی لاثانی تحریروں، اُردو کی بے بدل کہانیوں، مقامی زبانوں کے بے نظیر افسانوں، ذاتی صفحہ اور اداریوں کی اشاعت بعد میں شروع کی جائے گی۔

پاکستان کی مشہور کہانی اور ناول نگار سلمی اعوان کا تبصرہ

سب رنگ میں شائع ہونے والی دُنیا بھر کی رنگ رنگ کہانیوں کا پانچواں مجموعہ ملاحظہ ہو۔ یاں وہی ہے جو اعتبار کیا۔ سب رنگ کے توشہ خانے میں کیسے کیسے نایاب لعل و گہر ہیں کہ جو اب بھی اسی آب و تاب سے جگمگا رہے ہیں۔ شکیل عادل زادہ کی بسائی ہوئی اس جادو نگری کی سیر کیجیے اور ان کی جوہر شناس نظروں کی داد دیجیے۔

کتاب پر پاکستان کے مشہور کالم نگار اور ادیب حسن نثار کا تبصرہ

بک کارنر کے گگن شاہد اور امر شاہد کا شکریہ ادا نہ کرنا ناانصافی ہو گی۔ اس سفرِ شوق میں وہ قدم قدم پر حقِ ہمرہی ادا کر رہے ہیں۔

ترجمان مشرق جناب حسن رضا گوندل کو "سب رنگ کہانیاں” کی پانچویں جلد کی اشاعت  پر مبارکباد پیش کرتا ہے اور اگر ہمارے قارئین کتاب خریدنا چاہیں تو  نیچے دئیے   ہوئے لنک پر کلک کریں اور پبلشر سے براہ راست کتاب خرید سکتے ہیں. 
Exit mobile version